یوکرین میں زیرحراست تین غیرملکی جنگجووں کوپھانسی کی سزا سنا دی گئی۔—فوٹو:ٹیلی گرامروس کے زیر قبضہ یوکرین میں زیرحراست تین غیرملکی جنگجووں کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق دو برطانوی اور ایک مراکش سے تعلق رکھنے والے شہری کو یوکرین کے لیے لڑتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندریجن ڈونیسک کی عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی۔رپورٹس کے مطابق روس کے زیر کنٹرول مشرقی یوکرین کی عدالت نے 28 سالہ برطانوی شہری ایڈن اسلن، 48 سالہ شان پنر اور مراکش کے براہیم سعودون کو دہشت گردی کے الزام میں مجرم قرار دیا۔اطلاعات کے مطابق دونوں برطانوی شہریوں نے کہا کہ ہم یوکرین کی فوج میں بحیثیت سپاہی خدمات انجام دے رہے تھےاس لیے جنگی قیدیوں سے متعلق جنیوا کنونشن کے ذریعے ہمیں تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔ تاہم روس کے سرکاری میڈیا نے انہیں کرائے کے فوجی قرار دیا ہے۔دوسری جانب اعلیٰ برطانوی حکام کی طرف سے اس فیصلے کی فوری مذمت کی گئی۔رپورٹس کے مطابق ان تینوں مجرموں کو اپنی سزا کے خلاف اپیل کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت ملے گا اور اگر اپیل منظور کر لی جاتی ہے تو انہیں سزائے موت کے بجائے عمر قید یا 25 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔